سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(428) تاڑی کے لئے درخت کو کرایہ پر دینا

  • 7044
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 906

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اپنے اخبار اہلحدیث مورخہ ۲۰مئی ۱۹۳۳ء؁میں سال نمبر ۱۴۳ کا جواب دیا ہے کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ تاڑی اتارنے کے لئے درخت کرایہ چڑھانہ جائز ہے؟ اگر ایسا ہے تو وہ اصلی تاڑی ہو جاتی ہے جس کی خرید فروخت حرام ہے اور آپ براہ مہربانی اس جواب نمبر۱۴۶کو بحوالہ قرآن و حدیث سمجھا دیں ،


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جہاں یہ مسئلہ لکھا ہے وہاں اس کی ساری تفصیل لکھی ہے مطلب اس کا یہ ہے کہ تاڑی مین نشہ پیدائشی نہیں بلکہ بعد میں گرمی کی وجہ سے پیدا ہوتاہے جب تک اس میں نشہ نہیں اس کا استعمال کرنا حرام نہیں ،

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 405

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ