السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تمبا کو،سگریٹ اور حقہ کا سامان فروخت کرنا جائز ہے یا نا جائز ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تمبا کو چونکہ مکروہ ہے اس کی بیع کابھی یہی حکم ہے۔
(۱۶فروری ۱۹۴۰ء)
حقے کو مکروہ بھی کہا گیا ہے اور حرام بھی، بلکہ مباح بھی ، مگر ترجیح حرمت کو معلوم ہوتی ہے اس لئے کہ اس میں فتور ہے اورابوداؤد کی روایت میں مفقر شئے کی نئی اورد ہے اور اس میں تشبہ باہل النار بھی ہےآیت: إِنَّمَا يَأْكُلُونَ فِى بُطُونِهِمْ نَارًۭا ﴿١٠﴾ سورة النساء.... اور اس میں اسراف و تبذیر بھی ہیں جس سے آدمی اخوان الشیاطین میں داخل ہوتاہے اور خصوصاً حقہ کے سڑے پانی میں خبث اور بحکموَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ ٱلْخَبَـٰٓئِثَ جو حرام ہے مگر جھوٹ فریب وعدہ خلافی وغیرہ وغیرہ کی طرح یہ بلا بھی عام ہے لوگ برا نہیں جانتے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب