سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(417) تجارت میں دغا قریب منع ہے

  • 7032
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 739

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک تاجر کا دعویٰ ہے کہ اپنی ایک روپیہ کی چیز کو دو یا تین روپیے میں ہم فروخت کریں گے جس کا دل چاہیے لے یا نہ لے ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے کہ بازار میں نرخ کسی چیز کا ۶سیر ہے اور ہم ۱۰سیر دیں گے تو گوئی گرفت شرعاًنہیں تو کیا اس کا یہ دعویٰ صحیح ہے یا غلط؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تجارت میں دغا فریب منع ہے اپنی چیز کی قیمت جتنی چاہیے لے سکتا ہے خریدار کومنظور ہے تو لے لے ورنہ اختیار ہے لیکن مقرر وزن میں مقدار میں کمی نہیں کرنی چاہیے البتہ جن چیزوں کا سرکاری نرخ مقرر ہو چکا ہے ان کی پابندی کرنی بھی ضروری ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 401

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ