السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص اس شرط پر روپیہ دیتا ہے کہ فی من غلہ یا کسی چیز میں مقرر فی من آٹھ آنے یا چھ آنے کے حساب سے کمیشن لیں گے ، روپیہ دینے کی عوض ، اور اس غلہ میں نفع ہو یا نقصان ہو سو ہمارے ذمہ رہا ، کیا شرح شریف میں اس قسم کا لین دین جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جائز ہے کمیشن فروخت کرنے کی دلالی ہے سودا نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب