سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(938) بے نماز سے میل جول

  • 698
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1467

سوال


السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کا داماد داڑھی منڈواتا ہے اورنماز کبھی پڑھتا ہےکبھی چھوڑ دیتا ہےاور اس کےماں باپ بالکل بےنماز ہیں۔ ایسے شخص کےساتھ میل جول رکھا جائے اور اس شخص کی لڑکی نمازپڑھتی ہےاور اپنےسسرال کےروکنےسےنہیں رکتی۔اس لڑکی کے ساتھ کیسا برتاؤ رکھناچاہیے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

جوکبھی نمازپڑھےاورکبھی نہ پڑھے یا بالکل نمازکاتارک ہواس کےساتھ دوستانہ تعلق اوراس کےساتھ محبت کے طور پر سلوک کرنایا تحفہ وغیرہ بھیجنااورضیافت کرنابالکل جائزنہیں۔ ہاں عام لین دین جیسے ہندوؤں وغیرہ سے کرتےہیں۔ان کی دکانوں سےسودا (اگرمسلمان کی دکان نہ ہو تو ہندوؤں سے خام اشیاء(کپڑے غلہ وغیرہ)خریداجاسکتاہے۔مٹھائی وغیرہ خریدناسخت منع ہے) وغیرہ لیتےہیں۔اوران کی دکانوں پر اشیاء وغیرہ فروخت کرتےہیں۔اس کاکوئی حرج نہیں۔اورلڑکی جونمازپڑھتی ہےاس کےساتھ اگرالگ سلوک کیاجائے جیسےاس کوکوئی کپڑابنادیاجائے یا کوئی اورخاص چیزاس کوتیارکرکےدی جائےیہ درست ہے۔کیونکہ بے دین نفرت اوردیندار سےمحبت رکھنے کاحکم ہے چنانچہ قرآن وحدیث میں یہ مسئلہ بکثرت مذکورہے۔

وباللہ التوفیق

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ