السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہندہ کی شادی زید کے ساتھ کردی گئی تھی۔ اور دستور العمل وکار ضروری جوزن شوہر میں ہوتے ہیں ہوتے رہے۔ بعد چند روز کے زید کے فطری اصول بدل گئے فسق وفجور میں مبتلا ہوگیا ۔ مثلا شراب نوشی۔ وزناکاری۔ وجوا بازی۔ میں مبتلا ہوگیا۔ حتی کہ الزام وزدی میں سزا یاب بھی ہوا۔ بعدہ فسق وفجور میں زید ایسا مبتلا ہوا کہ رند مست ہوگیا۔ اب عرصہ ڈیڑھ دوسال سے زید مسماۃ ہندہ کی کوئی خبر نان ونفقہ کی نہیں لیتا ہے۔ اور ہندہ اپنے باپ کے گھر میں ہے۔ اس کے ماں باپ بھی محض مجبور وغریب ہیں۔ اب ہندہ بوجہ نان نفقہ کے سخت مجبور اور پریشان ہے۔ اور زید کی حالت درست ہونے کی بظاہر کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ لہذا صورت مذکورہ میں ہندہ خلع کراسکتی ہے یا نہیں؟ اور ہندہ کی عمر قریب سترہ اٹھارہ سال کے ہے۔ ممکن ہے۔ کہ اگر ہندہ بغیر شوہرکے رہے ۔ تو ایمان میں نقصان وگزند پہچنے کا احتمال ہے۔ بینوا بکتاب اللہ وحدیث رسول اللہ ﷺ توجروا عند اللہ۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بحکم قرآن مجید۔ وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ﴿١٩﴾سورة النساء... در صورت صحت صورت مرقومہ عورت مذکورہ بحکم حاکم نکاح فسخ کراسکتی ہے۔ (اہلحدیث امرتسر ص 10 27 ربیع الثانی 1342ہجری)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب