السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نکاح پڑھاتے وقت لڑکے سے ایجاب قبول کراتے ہیں۔ اسی طرح لڑکی سے ایجاب قبول کرانا درست ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
لڑکی والے کی طرف سے جو اجازت نکاح ہوتی ہے۔ اس کو ایجاب کہتے ہیں اور لڑکے کی طرف سے جو ہاں ہوتی ہے۔ اسے قبول کہتے ہیں۔ پہلے ایجاب ہونا چاہیے پھر قبول لڑکی سے نکاح کی اجازت لینے کا حکم آیا ہے۔ لیکن کنواری لڑکی کا خاموش رہنا اجازت کے حکم میں ہے۔ (اہلحدیث 3 جمادی الاخری 1363ہجری)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب