السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید نے ایک باکرہ سے عقد کرلیا۔ اس کے دو ماہ بعد اس باکرہ کا حمل نمایاں ہوا تو زید نے اس کی تحقیق کرائی تو وہ پانچ ماہ کا حمل ثابت ہوا جب اس لڑکی سے دریافت کیا گیا۔ تو اس نے بھی اقرار کیا کہ مجھ سے فلاں شخص جبراً مصاحب ہوا۔ اب سوال یہ ہے کہ زید اس کو ازروئے شرع دوبارہ نکاح کرکے لے سکتا ہے یا نہیں؟ اب اس کے والدین نے اس کا حمل ساقط کرادیا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مرقومہ میں نکاح جائز ہے۔ حمل کے ظاہر ہونے سے یا اس کے اسقاط سے نکاح فسخ نہیں ہوا۔ (زاد المعاد) (اہلحدیث امرتسر 21 زی قعدہ 1365 ہجری)
بحکم آیت وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ﴿٤﴾سورة الطلاق..... الایۃ۔ یہ عدت کے اندر نکاح کیا گیا۔ جو ہرگز صحیح نہیں۔ پس دوباہ نکاح کرنا لازم ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب