السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید اپنی لڑکی بکر کے لڑکے کے ساتھ نکاح کرنا چاہتا ہے۔ لیکن بکر یہ کہتا ہے کہ تم جب تک تین سو روپیہ نہیں دو گے۔ میں اپنے لڑکے کو تمہاری لڑکی کے ساتھ نکاح نہیں کرسکتا ہوں۔ دریافت طلب یہ ہے کہ کیا بکر ایسا روپیہ زید سے لے سکتا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
لڑکے والے کا لڑکی والے سے نقدی کا تقاضا کرنا بحکم قرآن مجید ناجائز ہے۔ کیونکہ کل اخراجات مرد کے زمہ ہیں۔ جیسا کہ ارشاد ہے۔ وَبِمَا أَنفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ ۚ ﴿٣٤﴾سورة النساء...
میری تحقیق میں عدم جواز کی نص نہیں۔ ہاں جواز کی بھی نہیں۔ البتہ جوان مردی کے خلاف ہے۔ اوراولیائے عورت جب مفلس ہوں۔ تو ان کی امداد وسلوک میں امید جواز کی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب