السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک یتیم لڑکی نابالغہ دس نو سال کا نکاح بغیر رضا مندی اولیاء عصبات کیا گیا تھا۔ صرف رشتہ داروں میں سے اس کی ماں پر جبر دبائو ڈال کر مجلس نکاح میں اجازت کے واسطے شامل کیا گیا تھا۔ اور وہ اس امر پر خوش نہیں۔ آیا ایسا نکاح اللہ اور اس کے رسول ﷺکے نزدیک جائز ہے۔ یا ناجائزہے۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محدثین کے نزدیک عورت ولی نہیں ہوسکتی۔ اور فقہاء کے نزدیک بھی عصبات کی موجودگی میں ماں کو حق ولایت حاصل نہیں۔ اس لئے مندرجہ سول باتفاق ناجائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب