سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(335) بکر اپنی ہمیشیرہ کا نکاح کسی دوسری جگہ کرسکتا ہے یا نہیں؟

  • 6943
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1115

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کی ہمیشیرہ کا نکاح دوسری جگہ کردیا ہے۔ بکر کی ہمشیرہ زید سے شادی شدہ ہیں۔ یعنی بڑ کا رشتہ ہے۔ زید نے اپنی ہمشیرہ کا نکاح دوسری جگہ کردیا ہے۔ بکر کی ہمشییرہ عرصہ 7یا8 سال سے بکر کے پاس موجود ہے۔ زید نے اس عرصے میں نہ خوراک دی اور نہ اس کو پوچھا۔ اور نہ کبھی آیا۔  چونکہ بکر اور اس کی والدہ بہت غریب ہیں۔ اپنی ہمشیرہ کا خرچ برداشت نہیں کرسکتے۔ اور نہ ہی زید اس کو لے جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ تنگ ہوگئے ہیں ۔ اور اندیشہ ہے کہ بکر کی ہمیشرہ کوئی اور بات نہ کرلے۔ جو خلاف شرع اور بدنامی کا باعث ہو۔ آیا بکر اپنی ہمیشیرہ کا نکاح کسی دوسری جگہ کرسکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہماری سمجھ میں نہیں آیا۔ جب دونوں شادی شدہ ہیں تو نکاح ثانی کیسے کردیا۔ اور اگر شادی سے مراد منگنی ہے۔

 تو اس کی تفصیل بتایئے۔ ان سب خرابیوں کی بنا ء یہ ہے۔ کے لوگ حدیث کے خلاف بڑ کا رشتہ کرتے ہیں ۔ جومنع آیا ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 326

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ