سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(332) ولیمہ اور محفل رقص

  • 6940
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1711

سوال

(332) ولیمہ اور محفل رقص

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی کےگھر تقریب ولیمہ ہے اوراس محفل میں رقص بھی ہو تو اس جگہ کا کھانا جائز ہے یا اس کھانے اجتنا ب کرنا چاہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

محفل رقص اور مجلس طعام ایک ہی ہے جہاں رقص کاکوئی اثر نہیں پہنچتا تو طعام میں شریک ہوسکتا ہے حضرت عثما ن رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے ۔

اذا احسن الناس فاحسن معهم واذا اساء وافاجنب اساء تهم  (بخاری)

’’ یعنی جب کوئی نیک کا م کرے تو اس کے سا تھ مل جاو جب برا کرے تو اس سے الگ ہو جاو‘‘

دعوت ولیمہ ایک نیک کام ہے اور مجلس رقص بد کار ہے ولیمہ میں بغیر شرکت رقص کے شریک ہوسکے تو شرکت جائز ہے ورنہ نہیں۔

 شر فیہ

 مجیب مرحوم نے خود لکھا ہے کہ مجلس رقص بدکار ہے یعنی کاربد ہے تو بد کا ر لوگ فاسق ہیں اورایک حدیث میں ہے

نهي رسول الله صلي الله عليه وسلم عن اجابة طعام الفاسقين

 (رواہ البہیقی فی شعب الایمان  (مشکواۃ ج2 ص 279)

خصو صا ایسی دعوتوں میں فا سق ہی اکثر شر یک ہوتے ہیں اور عمو ما ایسی دعو تیں نمو دا ور ریا اور دیگر خرا فات پر مشتمل ہوتی ہیں  ۔ لہذا  یہ احسن عمل نہیں بلکہ غیر احسن ہے پس اجتناب لازم ہے ۔ رسول اللہ ﷺ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے دعو ت پر بلا نے پر گھر کے دروازے پر مصو ر چلمن دیکھ کر واپس آگئے تھے اس لیے دروازہ معیوب امر تھا۔ اور اندر طعام باقاعدہ  (رواہ احمد وابن ماجہ)  مشکواۃ ص 278 جلد 2)  (ابو سعید شرف الدین دہلوی)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 324

محدث فتویٰ

تبصرے