السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید نے اپنی بیوی کو اس شرط پر طلاق دی کہ بکر کے ساتھ نکاح نہ کرے۔ کیا عورت مذکورہ اس شرط کی پابند ہے۔؟ اگر وہ بعد عدت بکر سے نکاح کرلے تو کیا یہ نکاح ناجائز ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عدت گزارنے کے بعد عورت کو اختیار ہے کہ کسی سے نکاح کرلے۔ طلاق میں اس کو کچھ دخل نہیں۔ اس لئے بوقت طلاق ایسی شرط لگانا حدیث بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ماتحت لغو ہے۔ اگر اس نے بکر سے نکاح کرلیا ہے۔ تو یہ نکاح جائز ہے۔ اگر عورت نے اس شرط کو منظور کرلیا تھا تو وعدہ خلافی کے باعث گناہ گار ہوگی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب