السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر عورت پابند صوم وصلواۃ ہو اور زبان سے اپنے آپ کو ہندو یا عیسائی کہے تو نکاح فسخ ہوجائے گا یا نہیں۔ اگر وہ ایسا کرے تو توبہ کس طرح کرے۔ پھر اس کی شادی ہوگی یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
۔ عورت کا کہنا لغو اور باطل ہے۔ نکاح میں کوئی خلل واقع نہ ہوگا۔ اللہ کے حضور استغفار کرے۔ (اہلحدیث 28 رمضان 1356 ہجری)
یہ جب ہے کہ قول مذکور دل سے نہیں بلکہ ہنسی مذاق یا کسی وجہ سے بطور توریہ بلاتسلیم قلبی تھا۔ اور اگر دل سے تھا تو تسلیم کرکے اقرار کیا تھا۔ تو پھر ارتداد ثابت اور نکاح باطل (ابو سعید شرف الدین دہلوی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب