سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(312) تار یا خط سے ایجاب قبول کرانا

  • 6920
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 1190

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے مجلس مسلمانان میں یوں کہا کہ میں نے اپنی دختر ہندہ نابالغہ کا ایجاب بکرکے لڑکے خالد کودیا  بکرنے کہا کہ میں نے اپنے لڑکے خالد کے لئے قبو ل کیا۔ حالانکہ خالد ہزار میل کے فاصلے پر باہر ملازم ہے۔ اب زید دینے سے انکار ی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا زمانہ خیر القرون میں کوئی ایسا واقعہ ہوا ہے کہ بالغ لڑکے کا ایجاب قبول باپ کرسکتا ہے یا نہ اگر کر سکتا ہے۔ تو کیا لڑکے کو بھی اس کا باپ بزریعہ تار یا خط ایجاب قبول کرانے کا خط رکھتا ہے یا باپ ہی کا قبول کافی ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ناکح کی طرف سے وکیل بن کر دوسرا شخص نکاح کرسکتا ہے آپﷺ کا نکاح ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حبشہ میں ہوا۔ اور آپﷺمدینہ شریف میں تھے۔ جب غیر آدمی وکیل ہوسکت اہے۔ تو باپ بطریق اولیٰ ہوسکتا ہے۔ بشرط یہ کہ باپ صراحتہ یا اشارۃ وکالت حاصل کرچکا ہو اگر نہیں تو نکاح درست نہیں۔  (28 رمضان 1356ء)

شرفیہ

 نکا ح  مذ کور میں نجا شی شا ہ حبشہ کے واقعہ میں اس شرط کی صراحت مجھے یاد نہیں اورغالباہےبھی نہیں ہاں جس کی طرف سے وکالت کی گئی ہے۔ اس کے تسلیم کرنے پر موقوف ہے ورنہ نہیں (ابو سعید شرف الدین دہلوی)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 315

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ