سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(311) نابالغ کا نکاح و طلاق

  • 6919
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1606

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کا نکاح بعمر آٹھ سال ہندہ کے ساتھ ہوا ہندہ کی عمر اس وقت 20 سال کی تھی۔ ہندہ کو اپنی عفت سنبھالنا نہایت دشوار ہوگیا ہے۔ حتیٰ کہ ایک لڑکی ناجائز فعل سے ہندہ کو پیدا ہوئی ہے۔ والدین ہر دو جانب کے اس ناجائز فعل سے پھانسی کھانے کو تیار ہیں۔ عورت بار بار استدعا کرتی ہے کہ میری مخلضی ہوجس طرح سے ہو کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس طرح نابالغ کی طرف سے بوقت نکاح باپ ولی ہوسکتا ہے۔ بوقت ضرورت طلاق بھی ولی دے سکتا ہے۔

شرفیہ

یہ نکاح بھی قیاسی تھا اور پھر قیاس بھی اعلیٰ کو ادنیٰ پر کیا گیا۔ ورنہ کتاب وسنت یا خلفاء راشدین سے اس کا ثبوت نہیں ملتا۔ اور جب یہ نکاح منعقد ہوگیا تو پھر بقول شیخ السلام طلاق کو بھی اسی پر قیاس کیا جاسکتا ہے۔  

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 314

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ