سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(299) بمرض نمونیہ پلیگ بحالت بے ہوشی اپنی زوجہ کو تین طلاق دینا

  • 6907
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 943

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص بمرض نمونیہ پلیگ بحالت بے ہوشی اپنی زوجہ منکوحہ مدخولہ کوتین طلاقیں دفعۃ دے دیں۔ جس کے باعث اس کی ذوجہ اپنے والدین کے گھر چلی گئی بعد ازاں جب وہ صحت یاب ہوا تو اپنے فعل پر نادم وپریشان ہوا۔ اب وہ اپنی ذوجہ مطلقہ سے رجوع کرنا چاہتا ہے۔ اور عورت بھی رضا مند ہے۔ مخالفین رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ کہ تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں۔ رجوع نہیں ہوسکتا تو کیا اس صورت میں وہ شخص رجوع کرسکتا ہے یا نہ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف میں ہے۔ میری امت پر سے بے ہوشی کے احکام مرتفع ہیں ۔ (حتی تفیق) یہاں تک کہ ہوش میں آئے۔ اسحدیث کے مطابق در صورت صحت سوال مذکور طلاق واقع نہ ہوگی۔ لہذا بغیر رجوع کے مصالحت کرسکتے ہیں۔ (اہلحدیث 2 مئی 24ء)

شرفیہ

شرفیہ یہ صحیح ہے۔ مگر صورت مرقومہ میں تین طلاق دینے کو بے ہوشی کہنا محل بحث ہے۔ غالباً بے ہوشی نہیں یہ محض حیلہ معلوم ہوتا ہے۔

طلاق سکران

بخدمت فیض درجت مولانا ابو طاہر صاحب بہاری عم فیضہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ  عرض ہے کہ ایک استفسار حضور کی خدمت شریف میں ارسال ہے۔ اس کا جواب تحریر فرماکر اور موامیر سے مزین فرما کرکے بذریعہ اخبار اہلحدیث کے شائع فرمایئں غایت ممنون ہوگا امید ہے کہ اس عرض کو میرے ضرور قبول فرمایئں گے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 306

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ