السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت بدوں رضا مندی اپنے خاوند کے کسی غیر شخص کے ساتھ فرار ہوگئی اس کے نو ماہ کے بعد اس کا اصلی خاوند فوت ہوگیا۔ اور مرتے وقت بھی اس کے گھر میں نہ تھی۔ متوفی کے مرنے کے بعد اس عورت نےعدالت گورنمنٹ میں اپنا حق جائداد اور مال کاظاہرکیا۔ متوفی نے اپنی ذندگی میں اس کے بھتیجے کو گود میں لے لیا اب سوال یہ ہے کہ اس عورت کا حق اس کے مال اور جاندار پر ہے یا نہیں کیا وہ نکاح میں تھی یا اس کے بھتیجے کا حق ہے جواب دیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خاوندنے اگر طلاق نہیں دی۔ توعورت منکوحہ ہے اور ترکہ میں سے حق وراثت رکھتی ہے۔ بھتیجے بھی وارث ہیں۔
جوشخص اپنی منکوحہ پرظلم کرے۔ اس کی منکوحہ اپنے جج صاحب کے ہاں درخواست فسخ نکاح کرسکتی ہے۔ اور جج صاحب بعد ثبوت ظلم کے اس کو اجازت کاح ثانی کی دے سکتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب