مولانا امرتسری سے کسی سائل نے دریافت کیا کہ اذان کے بعد دعا ہاتھ اٹھا کر مانگنی جائز ہے یا نہیں۔ انہوں نے جواب دیا کہ حضرت میاں صاحب مرحوم دہلوی نےدوضعیف روایتوں کے اعتبار پر بعد از نماز ہاتھ اٹھاکر دعا کو ناجائز لکھا ہے۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محدث روپڑی نے مولانا امرتسری کے اس جواب پر تبصرہ کرتے ہوئے تحریر فرمایا کہ دوسرے پرچہ میں فرماتے ہیں جواب ناقص رہ گیا ہے۔ اس طرح اس دعا کو قیاس کر لیجئے ورنہ ہاتھ اٹھانے کا ثبوت میرے ناقص علم میں نہیں کہ اذان کے بعد کی دعا کو نماز کے بعد کی دعا پر قیاس کرنا کس حکم اورعلت کی بناء پر ہے نہ تو جائز کہا۔ اور نہ ناجائز کہا پیچ ہی چھوڑ گئے۔حالانکہ صرف یہ کہہ دینا ہی کافی تھا کہ اس کا ثبوت میرے علم میں نہیں یا عموم حدیث سےاستدلال کرکے جواز کے قائل ہو جاتے کہ دعا ہاتھ اٹھا کر کی جائے۔
وباللہ التوفیق