السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کہتا ہے مجھے شادی کرنا ہے۔ لیکن اس کو شادی نہیں ملتی ہے۔ اگر ملتی ہے تو پیسوں سے لیکن اس شخص کے پا س دام نہیں ہے۔ جو شادی کرے۔ اس لئے مجبورا اب لوگوں سے کہتا ہے کہ میں تمہارا بھائی مومن مسلمان ہوں تم پر میرا حق ہے۔ کہ برائے خدا مجھے زکواۃ وخیرات سے امداد کرو تاکہ میں شادی کروں۔ اب مذکورۃ الصدر کوخیرات وزکواۃ دینا درست ہے یا نہیں؟ (سید حبیب اللہ شاہ نجن علی شاہ جنرل سٹور مرچنٹ ٹنڈو غلام علی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مہر کے عوض ناکح سے ر وپیہ لینا جائز ہے۔ بحکم
وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم
اگرشخص مذکور نادار ہے۔ اور اس کو شادی کی ضرورت بھی ہے۔ تو بحکم آیت شریفہ
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ
اس کی امداد ذکواۃ وصدقات سے کرنی جائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب