سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(255) دینی خدمات پر اجرت لینے کا حکم

  • 6808
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1234

سوال

(255) دینی خدمات پر اجرت لینے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارےگاوں میں مقامی امام صاحب ہیں وہ ہرسال رمضان شریف میں اجرت لےکرنماز اورتراویح پڑھاتےہیں حالانکہ ان کہ پاس اپنی زمین مال مویشی بھی ہیں اگر وہ اجرت نہ بھی لیں تو ان کا گزارا اچھا ہو سکتاہےان کی اورکوئی مصروفیات بھی نہیں ہیں اور انھوں نے اجرت کہ بغیرایک رمضان بھی نہیں پڑھایاکیاوہ شرعی لحاظ سےٹھیک کر رہےہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر تو وہ واقعی صاحب حیثیت آدمی ہیں تو پھر ان کو بلا معاوضہ یہ خدمات انجام دینی چاہئے،لیکن یاد رہے کہ اہل علم کے راجح موقف کے مطابق امامت اور تعلیم قرآن کی خدمات پر اجرت لینا شرعا جائز ہے،مگر اسے طے نہیں کرنا چاہئے۔

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ

جلد 2 

تبصرے