سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(255) دینی خدمات پر اجرت لینے کا حکم

  • 6808
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1147

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارےگاوں میں مقامی امام صاحب ہیں وہ ہرسال رمضان شریف میں اجرت لےکرنماز اورتراویح پڑھاتےہیں حالانکہ ان کہ پاس اپنی زمین مال مویشی بھی ہیں اگر وہ اجرت نہ بھی لیں تو ان کا گزارا اچھا ہو سکتاہےان کی اورکوئی مصروفیات بھی نہیں ہیں اور انھوں نے اجرت کہ بغیرایک رمضان بھی نہیں پڑھایاکیاوہ شرعی لحاظ سےٹھیک کر رہےہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر تو وہ واقعی صاحب حیثیت آدمی ہیں تو پھر ان کو بلا معاوضہ یہ خدمات انجام دینی چاہئے،لیکن یاد رہے کہ اہل علم کے راجح موقف کے مطابق امامت اور تعلیم قرآن کی خدمات پر اجرت لینا شرعا جائز ہے،مگر اسے طے نہیں کرنا چاہئے۔

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ

جلد 2 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ