ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ درود کے بغیر دعا معلق رہتی ہے۔ میرا سوال ہے کہ ہم اکثر اپنی روزمرہ کی گفتگو میں دعائیہ جملے بولتے ہیں یا دوسروں کو دعائیں دیتے ہیں۔ جیسے اللہ آپ کا بھلا کرے، یا اللہ مجھ پر رحم فرما۔ اس طرح دیگر جملے وغیرہ۔ تو کیا یہاں بھی درود پڑھنا ضروری ہے۔؟
ایسے دعائیہ کلمات ،حتی کہ سلام کہتے ہوئے (سلام کہنا بھی ایک دعا ہے) درود پڑھنا نبی کریم سے ثابت نہیں ہے۔ آپ ﷺ یا صحابہ کرام کسی کو السلام علیکم کہتے ہوئے درود نہیں پڑھتے تھے۔ یہاں دعا سے مراد وہ دعا ہے جو ہم اہتمام کے ساتھ ہاتھ اٹھا کر مانگتے ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب