السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کی اہلیہ قضا کرگئی ایک مدت ہوگئی۔ اب پھر زید کوشش کرتا ہے۔ مگر کامیابی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ اور نہ کوئی امید ہے اب زید سے برداشت بھی نہیں ہوتا ہے اس کا نفس بہت مائل ہے کہ کوئی ناجائز حرکت کرے۔ مگر خوف خدا بھی لاحق ہے۔ دوسرا گناہ کبیرہ ہوتا ہے۔ جس کو اللہ خود فرماتا ہے۔ ولاتقربوا الزناالخ ایسے نازک وقت میں زید کیا کرے۔ مطابق شرع شریف کے جواب ارسال فرمایئں۔ (عبد الشکور از آسن سول)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شرعی طور پر حکم ہے۔
وَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِينَ لَا يَجِدُونَ نِكَاحًا حَتَّىٰ يُغْنِيَهُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ ۗ ﴿٣٣﴾ سورة النور....
’’یعنی جو لوگ نکاح نہیں پاتے۔ وہ حتی المقدور بچتے رہیں۔ ‘‘
طبی طور پر بچنے کی یہ صورت ہے۔ کہ وہ سرد چیزوں مثلا کشنیز وغیرہ کا استعمال کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب