السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مولوی صاحب نے وعظ میں بیان کیا کہ اسلام میں کفو اور قومیت کا لہاظ نہیں دین میں پٹھان جولاہا۔ درزی وغیرہ کا شریعت سے کچھ امتیاز نہیں ہے محض بناوٹی ہے۔ مولوی صاحب کا یہ کہنا ٹھیک ہے یا نہیں۔ (یکے از جنگی پور)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن شریف میں ارشاد ہے۔ (يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ﴿١٣﴾سورة الحجرات....(یعنی اے لوگو ہم نے (خدا نے)تم کو ایک باپ اور ایک ماں سے پیدا کیا ہے) نیز فرمایا ۔ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ ﴿١٠﴾سورة الحجرات... ۔ (مسلمان سب بھائی ہیں) اس لئے حق یہ ہے کہ اسلام میں ان قوموں اور پیشوں کی وجہ سے امتیاز نہیں کیا گیا جومسلمان مرد چاہے جس مسلمان عورت سے شادی کرے۔ جائز ہے۔ لیکن عرف عام کے لہاظ سے بھی جبر نہیں کیا رشتہ کی بابت تو جبر نہیں مگر دیگر برتائو میل ملاپ میں سب کو برابر کاحکم دیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب