سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(176) طلوع فجرسے پہلے غسل جمعہ ہوسکتاہے ؟

  • 676
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 1196

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

طلوع فجرسے پہلے غسل جمعہ ہوسکتاہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اس مسئلہ میں اختلاف ہے ۔مجاہدرحمہ اللہ ،الحسن رحمہ اللہ ،النخعی رحمہ اللہ ،ثوری رحمہ اللہ ،شافعی رحمہ  اللہ،اسحق رحمہ اللہ کاقول ہے ۔کہ جوشخص طلوع فجرسے پہلے غسل جمعہ کرتاہے وہ غسل کفائت نہیں کرتا۔ اس لیے کہ حدیث میں ہے کے جمعہ کے دن میں غسل کابیان ہے ۔اور دن طلوع فجر کے بعدشروع ہوتاہے طلوع فجرسے پہلے شروع نہیں ہوتا۔

اوزاعی رحمہ اللہ نے کہاہے کہ غسل جمعہ اگرطلوع فجرسے پہلے کرلیاجائے توکافی ہے جب کسی مسئلہ میں اختلاف ہوتواس سے نکلنا ہی بہترہے ۔غسل دن کےوقت کیاجائے اس کی تائیدامام مالک رحمہ اللہ کے اس قول سے بھی ہوتی ہےکہ وہ غسل کافی نہیں جس کے بعدجمعہ کی طرف روانگی نہ ہو۔یہ اس صورت میں ممکن ہے کہ غسل دن  کےوقت ہو۔طلوع فجرسے پہلے نہ ہو۔طلوع فجرسے پہلے جمعہ کی طرف آنے کا وقت اکثرنہیں ہے ۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الطہارت، غسل کا بیان، ج1ص256 

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ