السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کی عمر 65 سال ہے۔ ناڑی کا کارخانہ ہے۔ کام کرنے کومکان میں غریب محلہ کی عورتیں آتی ہیں۔ یہ شخص نماز کا پابند ہے۔ صبح تلاوت بھی کرتا ہے لیکن سخت بدکلام ہے۔ ہروقت فحش گالیاں ماں بہن کی بکتا رہتا ہے۔ تمام کاریگر اور مزدور عورتیں ناراض رہتی ہیں۔ گھر میں اپنی بہووں سے بھی گالی گلوچ سے پیش آتا ہے اس کےلئے کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث شریف میں ہے۔ چار عادتیں جن میں ہوں گی وہ پکا منافق ہوگا۔ ان چاروں چیزوں میں سے ایک عادت ہوگی۔ تو ربع حصہ منافق ہوگا۔ ان چاروں میں گالی گلوچ کرنا بھی ہے۔ پس اس حدیث کے موافق فحش گالیاں دینے والے میں چوتھائی نفاق ہے۔ اس کو جلدی توبہ کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ قرآن شریف میں ارشاد ہے:
مَّا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ۔ )
انسان جو لفظ بولتا ہے لکھنے والے اس کو لکھ لیتے ہیں۔ شخص مذکورہ خودغور کرے کہ اس کے اعمال نامے میں کتنا گند غلاظت بھرا ہوگا۔ پھر ایک وقت اس کو کہا جائے گا۔ اقْرَأْ كِتَابَكَ كَفَىٰ بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيبًا ۔
’’تو اپنا اعمال نامہ خود ہی پڑھ لے اور خود ہی حساب کرلے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب