السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لڑکے یا لڑکی کا عقیقہ کس طرح کیاجائے۔ کتنے دن کے بعد کرنا سنت ہے۔ ہم نے سوانح میں دیکھا ہے۔ کہ بعد ہفتے کے کرنا سنت ہے۔ اگر ہفتہ کونہ کرسکا تو کب تک کرسکتے ہیں۔ ؟ کتنے بکرے لڑکی کے واسطے اور کتنے لڑکے کے واسطے ؟ بعد ذبح کس کس کو حق حاصل ہے۔ کہ گوشت عقیقہ کاتقسیم کیا جائے۔ اور کون کون لوگ عقیقہ کا ذبیحہ کھانے کے مستحق ہیں۔ اور کھانا بھی کھلانا سنت ہے یا نہیں؟ کیا عقیقہ کے ذبیحہ کی ہڈی توڑی توڑی نہیں جاسکتی ۔ تفصیل وتشریح سے جواب دیں۔ (احمد ظہیر الحسن خریدار نمبر 9654)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عقیقہ کا حکم مثل قربانی کے ہے۔ جتنی عمر کا جانور قربانی میں ہوسکتا ہے۔ اتنی ہی عمر کا عقیقہ میں جس طرح قربانی کی تقسیم ہے۔ اسی طرح عقیقہ کی ۔ عقیقہ کا اصل وقت پیدائش سے ساتواں دن ہے۔ اگر نہ ہو تو بطور قضا کے چودھواں اکیسواں اقوال ہیں۔ عقیقہ کا گوشت جو اپنے اور برادری کے حصہ کاہو اس کو پکا کر کھلادے۔ تو منع نہیں جائز ہے۔ انما الاعمال بالنیات
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب