سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(106) عورتوں کی ناک چھید کرزیور پہننا کیسا ہے؟

  • 6659
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 982

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورتوں کی ناک چھید کرزیور پہننا عند الشرع حرام ہے۔ یاجائز جو شخص کہتا ہے۔ کہ ناک چھید ناتبدیل خلق اللہ لازم آتا ہے۔ لايبدين زينتهن کے خلاف لازم ہے۔ اور قرون ثلاثہ میں یہ نہیں  پایا گیا۔ اور مسلم ہو یاغیر مسلم شریف قوم  ناک میں زیور نہیں ڈالتی تھی۔ لہذا یہ حرام ہے یہ صحیح ہے یا غلط اور یہ مشہور ہے کہ حضرت سائرہعلیہ السلام  نے حضرت ہاجرہ  علیہ السلام  کی ناک چھید کر زیور ڈالا تھا۔ تاکہ بدصورت معلوم ہو وہ بھی خوبصورت معلوم ہونے لگیں۔ یہ صحیح ہے یا نہیں؟ (خریدار نمبر 9576)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیثوں میں تو یہ ملتا ہے کہ عید کے دن آپﷺ نے عورتوں کو وعظ فرمایا وعظ میں صدقہ خیرات دینے کی تاکید فرمائی تو عورتوں نے کانوں کی بالیاں چندے میں دے دیں۔ جو حضر ت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی جھولی میں تھیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ کانوں کا چھیدنا تبدیل خلق اللہ نہیں۔ کانوں کا نہیں تو ناک کا کیونکر ہوا؟ میرے نزدیک تو جیسے کان میں زیور ڈالناجائز ہے ویسے ہی ناک میں ڈالناجائز  ہے۔ تفیر خلق اللہ سے مراد نسبت الی غیر اللہ۔ فلما اتاهما صالحا جعلا له شركاء فيما اتاهما ۔

 

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 78

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ