السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ادریس علیہ السلام کے بارے میں قرآن شریف پارہ 16 سورہ مریم میں اللہ تعالیٰ نے جو کہا ہے۔ کہ ہم نے ان کو اٹھا لیا۔ اور مکان اعلیٰ میں رکھا۔ جس کے بارے میں مختلف لوگوں کا عقیدہ ہے۔ کہ وہ مجسم جنت میں چلے گئے کیونکہ ان سے ملک الموت کودوستی تھی۔ لہذا ملتمس انکہ بمعہ تشریح اور بحوالہ معتبرحدیث شریف مطلع کریں کہ صحیح ترجمہ کیا ہے۔ اور اس کے بارے میں کہ وہ کس طرح جنت میں گئے۔ آیا دنیا میں انتقال کیا یا نہیں۔ ؟ (خریدار نمبر 9654)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حضرت ادریس علیہ السلام کے حق میں یہ لفظ آیا ہے۔ وَرَفَعْنَاهُ مَكَانًا عَلِيًّا۔) اس کا ترجمہ یہ ہے کہ خدا نے حضرت ادریس علیہ السلام کو بلند رتبہ پر اونچا کیا۔ سوال میں جو واقعہ مذکور ہے کسی آیت سے یا حدیث سے اس کا ثبوت نہیں لوگوں کے خیالات ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب