السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آجکل لوگ سوائے مکہ شریف ومدینہ شریف کے دوسرے شہروں کو لفظ شریف لگا کر استعمال کرتے ہیں۔ جیسے بغداد شریف اجمیر شریف۔ (عبیدا للہ از بنگلور خریدار اہل حدیث)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مکہ یا مدینہ کے ساتھ شریف کا لفظ لکھنا کوئی شرعی حکم نہیں۔ قرآن مجید میں ان دونوںشہروں کا نام خالی آیا ہے۔ إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ-لَئِن رَّجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ۔ )شریف کالفظ لکھنا کوئی شرع حکم نہیں۔ بلکہ اپنا اعتقادی شوق ہے۔ اس لئے کسی اور شہر کو کسی واقعی عزت کی وجہ سے شریف کہنا نہ کہنا دونوں برابر ہے۔ نہ ثواب ہے نہ عذاب ہے۔ ہاں اگر ثواب سمجھ کر کہے تو بدعت ہوگا۔ کیونکہ اس کا ثبوت شرع میں نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب