سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(86) ایصال ثواب غرباء کوکھانا کھلانا جائز ہے؟

  • 6639
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1372

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کل یہاں ایک جلسہ لاہور کی لایبریری کا ہوا جس میں مولوی حاجی غلام محمد شلوی نے لکچر دیا ۔ دوران تقریر میں گیارہویں اور بارہویں میں برائے ایصال ثواب غرباء کوکھانا کھلانا جائز کہا۔ آپ اس کے عدم ثبوت کے دلائل پیش کریں۔ (نیاز مند سر محمد ہاشم خریدار)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

گیارہویں اور بارہویں کی بابت فریقین میں اختلاف صرف اتنی بات میں ہے کہ مانعین اس کو لغیر اللہ  سمجھ کر ما اھل لغیر اللہ میں داخل کرتےہیں۔ اور  قائلین اس کو غیر اللہ میں نہیں جانتے۔ مولوی غلام محمد صاحب نے دونوں کا اختلاف مٹانے کی کوشش کی ہوگی۔ کہ گیارہویں اور  بارہویں کا کھانا بغرض ایصال ثواب کیا جائے۔ یعنی

یہ نیت ہو کہ ان بزرگوں کی روح کو ایصال ثواب پہنچے۔ نہ کہ یہ بزرگ خود اس کھانے کو قبول کریں۔ اس صورت میں واقعی اختلاف اٹھ جاتا ہے۔ ہاں نام کا جھگڑا باقی رہ جاتا ہے۔ کہ اس قسم کی دعوت کو گیارویں اور بارہویں کہیں یا نذر اللہ کہیں۔  اس میں شک نہیں کہ شرع شریف میں گیارہیوں اور بارہویں ناموں کا ثبوت نہیں۔  اس لئے یہ نام نہیں چاہیے۔ فقط دعوت للہ فی اللہ کی نیت چاہیے۔ وگر ہیچ۔

 

 

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص71

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ