السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وہابی کی کیا تعریف ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قاعدہ کی رو وہابی اس کو کہنا چاہئے جو مجددملت شیخ الاسلام حضرت محمد بن عبدالوہاب نجدی رحمتہ اللہ علیہ (۱۱۱۵، ۱۷۰۳ھ ۱۲۰۶، ۱۷۹۲ھ) کا مقلداورپیروہو، جیسے چاروں اماموں کے مقلدین اورپیروں کومالکی شافی حنبلی حنفی کہا جاتا ہے لیکن نجدکے اس مجدداورمام علمبردارتوحید کی مبارک تحریک کے مخالفین نے سیاسی اغراض ومقاصد کی بنا پر دنیا کے سامنے اپنی غلط بیانیوں اور افتراپردازیوں کے ذریعے اس تحریک، وہابیت، اور "وہابی"کو نہایت بھیانک اور خوفناک صورت میں پیش کیا تاکہ دنیا اسلام اس تحریک اوراس کے بانی اور حامیوں کی مخالفت ہوجائے چنانچہ وہ اپنے ناپاک مقصد میں کسی قدر کامیاب بھی ہوگئے ۔
ہندوستان میں ایک زمانہ "وہابیت"نا م تھا حضرت سید احمد شہید ؒ (۱۲۰۱، ۱۷۸۶ھ ۱۲۴۶، ۱۸۳۱ھ) اور مولانا اسمعیل شہیدؒ کی تحریک تجدید دامامت کا اور "وہابی"نام تھا مجاہدانہ تحریک کے بانیوں اور حامیوں کا حالانکہ ہندوستان میں حضرت سید احمد شہید ؒکی تحریک دعوت وتجدید کی نجد کی وہابی تحریک سے دورکاتعلق بھی نہیں یعنی ایک نے دوسرے کی تعلیمات سے بالکل فائدہ نہیں اٹھایا (ملاحظہ ہو سیرت حضرت سید احمد شہید)
پھر ایک دوسرا دور آیا اس دور میں غلط فہمی سے"وہابیت"اور "وہابی"نام ہوگیا ہندوستان میں مبرنش امپریلزم سے "بغاوت "اور باغی کا اس غلط فہمی کی بنا پر مسلمانوں پر وہ سب کچھ گزراجس کے بیان کرنے کے لئے زبان میں طاقت نہیں اس کے بعد تیسرا موجود دور آیا اس میں "وہابیت"نام ہوگیا شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب کی تقلید واتباع کا اور تقویتہ الایمان پڑھنے پڑھانے کا اور ان غلط بیانیوں دروغ بافیوں افتراپردازیوں اور بے سروباتوں کاجن کا سلسلہ بریلوی حنفیوں نے اہل حدیثوں کو بدنام کرنے اور جاہل مریدوں کو اندھیرےمیں رکھنے کے واسطے جاری کررکھا ہےاور اگر حقیقت اور واقعیت کا لحاظ کیا جائے تو انہوں نے وہابیت نا م رکھا ہے "اہلحدیثیت"یعنی قرآن وحدیث کے اتباع اور اجتناب من البدعات کا اور وہابی نام رکھا ہے اس شخص کا جو بریلوی رضائی عقیدہ نہ کررکھتا ہو اور ہرکسی قسم کی بدعتوں سے پرہیز کرتا ہواتقلید سے الگ رہ کر صرف قرآن وحدیث پر عمل کرتا ہو حالانکہ اہلحدیث جس طرح کسی امام کے مقلد نہیں اسی طرح شیخ الاسلام ا بن عبدالوہاب کے مقلد اور پیروبھی نہیں اورنہ ان کی تحریک شیخ الاسلام کی تعلیمات سے ماخوذ ہے اگرچہ دونوں تحریکوں کا ماخذ اور مقصد ایک ہے اسی طرح ان کا دامن ان بہتانات اور خرافات سے بھی پاک اور منزہ ہے جوان کی طرف ناپاک مقصد کی خاطر منسوب کی جاتی ہے کیونکہ وہ تو صرف قرآن وحدیث پر عمل کرتے ہیں اور بس پس ان کو وہابی کہنا انتہائی ظلم ہے شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب کے صیح حالات اوران کی تحریک تجدید وامامت کے مستند مفصل کوائف ونتائج معلوم کرنا چاہتے ہوں تو ذیل کی کتابوں کا مطالعہ کریں ۔
(۱) روضتہ الافکاروالافہام لمرتاوحال الامام وتعدادوغزوات ذوی الاسلام لابن غتام (عربی)
(۲) عنوان المجدفی تاریخ نجد لعثمان بن بشرالنجدی (عربی)
(۳) الہدیتہ السنیتہ والتحفتہ ابوہابیتہ النجدیتہ لابن سمان (عربی)
(۴) تبریتہ الشیخین الامامین (عربی)
(۵) حاظر العلم الاسلامی الامیرشکیب ارسلان (عربی)
(۶) تاریخ نجد حافظ اسلم جیراجپوری (اردو)
(۷) سیرۃ محمد بن عبدالوہاب مسعود عالم ندوی (اردو)
(۸) اس موضوع پر قلبی وغیرہ کی انگریزی تضیفات
عبیداللہ رحمانی محدث دھلے جلد ۹ ش ۸
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب