سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(71) اولیاءاللہ سے استمداد کرنے کا حدیث میں کیا حکم ہے؟

  • 6529
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1306

سوال

(71) اولیاءاللہ سے استمداد کرنے کا حدیث میں کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کہتا ہے کہ مرحوم اولیاءاللہ سے استمداد کرنے کا حدیث میں حکم آیا ہے یہ کہاں تک صیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن یہی مسئلہ سمجھانے کے لئے نازل ہوا کہ جو کچھ مانگو خدا سے مانگو، مگر بعض مسلمانوں کو اس میں شک پڑ گیا، قرآن کریم میں دوجگہ لکھا ہے۔ وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّـهُ بِضُرٍّ‌ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ (سورۃانعام ویونس) اگر خدا تمھیں کوئی تکلیف پہنچائے تو سوائے اس ذات کے کوئی دور نہیں کرسکتا، ترمذی شریف میں جناب  پیغبر خدا کا ارشاد ہے

اذا سالت فاسئل الله واذااستعنت فاستعن بالله جب کچھ مانگو تو خدا سے مانگو اور جب مدد چاہو توخدا سے ہی مددطلب کرو، اتنے واضح ارشادات کو بعض دماغ تو قبول نہیں کرتے، مگر ایک اضعف حدیث پر دل وجان سے نثار ہوتے ہیں ۔ جواسی نکھرے ہوئے صاف عقیدے کو خراب کرنے کےلئے کسی نے گھڑی ہے، اس اضعف حدیث کے لفظ یہ ہیں، يا عبادالله اعينونى اےاللہ کے بندو میری مدد کرو۔ اس حدیث کی سند میں  زید بن علی آیا ہے جس نے حضرت عقبہ صحابی سے روایت کیا ہے، علامہ حافظ ہیسمیؒ ارشاد فرماتے ہیں کہ زید اور عقبہؓ  کی  ملاقات ہوئی ہی نہیں، لہٍذا یہ حدیث ضعیف اور وضعی ہے،   (از اخبار اہل حدیث، سوہدرہ)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 10 ص 107

محدث فتویٰ

تبصرے