سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(37) قرآن مجید کے ساتھ دم وغیرہ کرنے کا کیا حکم ہے؟

  • 6494
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2338

سوال

(37) قرآن مجید کے ساتھ دم وغیرہ کرنے کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید عرصہ سے نزلہ کھانسی، دمہ کی بیماری میں مبتلا  ہے، ایک عامل نے قرآن مجید سے علاج کیا۔ سور ۃ فاتحہ آیات شفا لکھ کر پلائیں ۔ مگر اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ زید کا خیال ہے کہ ڈاکٹری علاج کرایا جائے۔ مگر عامل نے منع کردیا کہ قرآن مجید کے دم کو ترک کرکے تم کافر ہوجاو گےدریافت طلب امریہ ہے کہ آیا زید داکٹری حکیمی علاج کروا سکتا ہے یا نہیں جب کہ قرآن مجید سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ قرآن مجید کی شفاء پر ایمان رکھتے ہوئے حالت کے مطابق یہ کہنا کہ اس سے کچھ فائدہ نہیں ہوا کیا اس سے کفر لازم آتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کتب احادیث میں علاج معالجہ کی بابت بکثرت احادیث موجود ہیں جن میں مادی روحانی ہر قسم کے معالجات مذکور ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے خود فرمائے اور کئے ہیں ۔ اگر قرآن مجید کے علاوہ اور معالجات کفر ہوتے تو معاذ اللہ یہ کفر رسول اللہ ﷺ پر عائد ہوتا رہا ۔ فائدہ نہ فائدہ تو خدا کے ہاتھ میں ہے ۔ قرآن مجید کے ساتھ شفاء بھی خدا کی طرف سے ہے اور غیر قرآن کے ساتھ خدا تعالی کی طرف سے ہے خداتعالی نے شہد کو شفاءللناس  (۱۴/۱۲ ) فرمایا ہے تو اگر کسی بیمار کو شہد سے فائدہ نہ ہو اور اس بات کو بیان کرتا ہوا کوئی شخص کہہ دے کہ شہد سے فائدہ نہیں ہوا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ معاذاللہ خداتعالی کا شفاء للناس کہنا غلط ہے بلکہ اس کامطب صرف یہ ہے کہ اس خاص موقعہ پر مشیت ایزدی سے اس کا اثر رک گیا سواس طرح قرآن شریف کو سمجھ لینا چاہیے۔ جو شخص کسی خاص موقعہ پر فائدہ کی نفی سے قرآن مجید کے شفاء ہونے سے انکار سمجھ لیتا ہے یہ اس کی بے سمجھی ہے۔ عبداللہ امرتسری روپڑ ضلع ابنالہ۶ صفر۱۳۵۷ ھ، ۶اپریل ۱۹۳۸ء

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 10 ص 79

محدث فتویٰ

تبصرے