سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(634) دس برس کی عمر کا عمداً حج کو ترک کرے تو کیا حکم ہے؟

  • 6432
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 849

سوال

(634) دس برس کی عمر کا عمداً حج کو ترک کرے تو کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پرہے۔ اگر کوئی لڑکا دس برس کی عمر میں نماز نہ پڑھے تو اس کو مارنے کا حکم ہے۔ ایسا ہی اگر کوئی لڑکا دس برس کی عمر کا  (جو صاحب مال ہے) عمداً حج کو ترک کرے تو اس کو کیا کریں۔  (محمد یحییٰ مذکور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز نہ پڑھنے پر مارنے کا حکم آیا ہے۔ حج کے متعلق یہ نہیں آیا اس لئے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔ کہ دس سال کے بچے کو حج نہ کرنے پرمارنا چاہیے۔ بحالیکہ حج نہ کرنے پربڑے کو بھی مارنے کا حکم نہیں آیا ہے۔

 

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 795

محدث فتویٰ

تبصرے