السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زیداپنے کم عمر لڑکے کو برائے حج اپنے ہمراہ لے گیا تھا۔ ہنوز وہ لڑکا نابالغ تھا اس کا فرض ادا ہوا یا نہیں۔ اب وہ لڑکا جوان ہوگیا مالدار بھی ہے دوبارہ حج فرض ادا کرے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نابالغ پر حج فرض نہیں قرآن شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ حج مستطیع (صاحب طاقت) پر فرض ہے۔ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا﴿٩٧﴾سورة آل عمران اس لئے نابالغ کے حج سے مفروضہ حج ادا نہیں ہوگا۔
لیکن رسول اللہ ﷺ سے ایک عورت ایک لڑکے کے متعلق دریافت کرتی ہے۔
"هل لهذا حج قال تعم ولك اجر"
اگر بقول آپ کے اور آیت شریفہ کے اس حج سے مفروضہ حج نہیں تھا تو پھر نقل کیسی؟ (محمد یحیٰ موضع کالیکا پور رنگپوری)
جواب۔ اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ حج کا ثواب ہوگا۔ جیسے نفل نماز کا اس سے ہمیں بھی انکار نہیں انکار اس میں ہے۔ کہ بعد حج بالغ متمول ہوجائے تو حج اس پرفرض رہے گا۔ وَلِلَّـهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا ﴿٩٧﴾ سورة آل عمران
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب