السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید مقروض ہے مگر اس کے پاس اتنی رقم ہوگئی کہ جس سے وہ اپنا قرض ادا کرسکتا ہے۔ اگر زید اپنا قرض ادا کردے۔ تو زریعہ معاش کا ر استہ بند ہوجاتا ہے۔ ایسی مجبوری کے پیش نظرزید اپنا قرض ادا نہیں کرتا۔ تو کیا صورت مذکورہ میں موجودہ رقم پر زکواۃ فرض ہے یا نہیں؟ (یکے از گیاوی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرض ہرحال میں قرض ہے۔ اس کے ہوتے ہوئے نصاب ذکواۃ میں اس کا لہاظ رہے گا۔ یعنی مقروض پر بوجہ قرض زکواۃ واجب نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب