السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید نے محض اس نیت سے سیونگ بنک میں روپیہ رکھا ہے۔ کہ مناسب موقع ملنے پر اپنے لئے رہائشی مکان تعمیر کرے۔ سودحاصل کرنے کی نیت سے ہرگز نہیں۔ تو (الف) کیا ایسے روپے پر زکواۃ واجب ہے۔ ؟ (ب) سیونگ بنک سے سود لینا جائز ہے یانہیں؟ (ایک سائل از جالندھر)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مرقومہ میں سیونگ بنک سے سود لینے کا فتویٰ جماعت اہل حدیث میں سے مولوی عبد لواحد صاحب غزنوی نے دیا ہوا ہے۔ جب تک روپیہ مکان پر نہ لگے۔ زکواۃ واجب ہوگی۔ مکان رہائشی پرلگنے سے معاف
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب