السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زکواۃ کا پیسہ متقی پرہیزگار کا حق ہے۔ یا ہر مسکین غریب کا بہت روپیہ ہونے پر چند مساکین کو دینا چند کو نہ دینا مساکین کی حق تلفی ہے یا نہیں۔ پڑوسی سید کو حق پڑوسی سمجھ کر زکواۃ دینا کیسا ہے۔ ؟ اور غریب لا چار ہندو کو دے سکتے ہیں۔ یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مصرف زکواۃ غریب مساکین ہیں۔ اس میں مومن کافرکی تمیز نہیں۔ إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ﴿٦٠﴾سورة التوبة غریب سید کے ساتھ اورطرح سے سلوک کریں۔ زکواۃ ان پر حرام ہے۔
فی الواقع کوئی حدیث صحیح یا ضعیف ایسی نہیں آئی ہے۔ جس سے اہل بیت کےلئے اخذ زکواۃ کا جواز ثابت ہو۔ بلکہ احادیث سے صاف صاف یہی ثابت ہے۔ کہ اہل بیت پر زکواۃ حرام ہے۔ اورعلامہ ابوطالب اور ابن قدامہ اورابن مرسلان نے اس حرمت پر اجماع کادعویٰ کیا ہے۔ یعنی یہ کہا ہے کہ تمام علماء کے نزدیک بالاتفاق اہل بیت پرزکواۃ حرام ہے۔ سبل السلام میں ہے۔
"وكذا ادعي الاجماع علي حرمتها علي اله ابوطالب وابن قدامة"
اور"نیل الاوطار" میں ہے۔" وكذااحكي الاجماع ابن مرسلان الي اخره (کتبہ محمد عبد الرحمٰن المبارکفوری عفا اللہ عنہ۔ (فتاویٰ نزیریہ جلد اول صفحہ 487)"
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب