السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ۚ وَأُولُو الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَىٰ بِبَعْضٍ فِي كِتَابِ اللَّـهِ ۔ آیت کریمہ سے معلوم ہوا کہ رشتہ دار دوسروں سے زیادہ سلو ک کرنے کے لائق ہیں۔ توکیا رشتہ دار عام ہیں۔ نمازی بے نمازی مشرک وغیرہ۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اولوالارحام کے ساتھ کرنا ناطہ کی فرع ہے۔ ایمان اور کفر کو اس میں دخل نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب آپﷺ نے ایک دن حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ایک ریشمی چغہ دیا۔ توحضرت عمر نے وہ چٖغہ اپنے ایک مشرک بھائی کو مرحمت کردیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب