سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(563) بیٹے کا اپنے والدین کو ذکواۃ دینا جائز ہے؟

  • 6361
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1015

سوال

(563) بیٹے کا اپنے والدین کو ذکواۃ دینا جائز ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لڑکا اپنی ذکواۃ والدین کو کھانا کپڑا بنانےقرض ادا کرنے کے لئے دے سکتا ہے یا نہیں۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید میں ارشاد ہے۔  ۖ قُلْ مَا أَنفَقْتُم مِّنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ ﴿٢١٥سورة البقرة اس آیت کے ماتحت ہرقسم کی خیرات ماں باپ اور قریبوں کوجائز معلوم ہوتا ہے۔ مگر علماء کرام ماں باپ کو زکواۃ دینے سے مانع ہیں۔

شرفیہ

آیت مذکورہ فی الجواب علاوہ ذکواۃ کے ہے۔ بحکم حدیث نبوی ﷺ

"انت وما لك لابيك رواه ان ماجه وطبراني جامع صغير سيوطي وحدیث نبوی ﷺانه اطيب ما اكلتم من كسبكم وان اولادكم من كسبكم "(رواہ ترمذي ونسائي۔ وابن ماجہ۔ وفی روایہ ابي دائود۔ الدارمي۔)

"ان اطيب ما اكل الرجل من كسبه وان ولده من كسبه" (مشکواۃ۔ ج1ص242) ثابت ہوا کہ بیٹے کا مال باپ کا مال ہے۔ تو پھر اپنی زکواۃ آپ ہی کھائے گا۔ زکواۃ ادا نہ ہوگی۔

 

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 732

محدث فتویٰ

تبصرے