سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(539) ماہ شعبان کی تیس تاریخ کو پہلا رمضان مقرر کر دیا..الخ

  • 6337
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 901

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ماہ شعبان کی تیس تاریخ کو اگر دن کاکچھ حصہ گزر کا مفتی کے فتوے سے ماہ رمضان کی پہلی تاریخ مقرر ہوئی تو اسی وقت کھانا پینا ناقص چھوڑ دینا واجب ہے۔ ؟اگر کوئی شخص یہ خبر سن کر بھی کھانا وغیرہ عمداً نہ چھوڑے تو اس کے لئے کیا حکم ہے۔ (یکے سری نگر)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مرقومہ میں کھانا پیناچھوڑ دینا احترام صیام ہے۔ روزہ نہیں ہے۔ کیونکہ دن کاکچھ حصہ گزرنے پر شرعی روزہ نہیں ہوتا۔ ماہ صیام کا احترام ہوتاہے۔ اگرکسی کا دل اس شہادت پر مطمئن نہ ہو تو اسے کچھ نہ کہا جائے مگر وہ بعد رمضان روزہ قضا کرے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 684

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ