سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(507) کیا نماز تراویح او رتہجد ایک نماز ہے؟

  • 6305
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 994

سوال

(507) کیا نماز تراویح او رتہجد ایک نماز ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حضور اکرم ﷺ نے تین یوم نماز تراویح یا جماعت مع الوتر صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین کو پڑھائی یا وتر اسوقت آپ نے نہیں پڑھا۔ اور کیا نماز تراویح او رتہجد ایک نماز ہے۔ یا علیحدہ علیحدہ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز تہجد تو سارے سال میں ہوتی ہے۔ تراویح خاص رمضان میں ہے۔ اگر کوئی شخص پہلے وقت میں تراویح نہ پڑھے۔ آخر وقت میں پڑھے تو نماز تہجد بھی ہوجائے گی۔ اور تراویح بھی زیادہ کرید کرنے کی ضرور ت نہیں۔ آپﷺ نے جن تین دنوں میں قیام ر مضان کیا تھا ان میں وتروں کا زکر مجھے نہیں ملتا۔ واللہ اعلم (22رمضان 1364ہجری) اس ے متعلق گزارش ہے کہ وتروں کا زکر صحیح ابن خزیمہ اور ابن حبان میں حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے ان الفاظ کے ساتھ ملتا ہے۔

"عن جابر انه صلي الله عليه وسلم صلي بهم ثمان ركعات والوتر ثم انتظروه في القابلة فلم يخرج اليهم"

 (سبل السلام نمبر 1 ت 337 قیام اللیل ص 91 معجم صغیر طبرانی ص 108 وغیرہ)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 656

محدث فتویٰ

تبصرے