سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(496) دوران روزہ دوائی کا ٹیکہ لگوانا

  • 6294
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1193

سوال

(496) دوران روزہ دوائی کا ٹیکہ لگوانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کہتا ہے۔ کہ روزہ دار بطور دوائی اگر ٹیکہ لگوالے۔ تو روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ کیونکہ دوائی کا دخول براہ دہن معدہ میں نہیں ہے۔ او ر اگر اسی طرح تمباکو منہ میں رکھا جائے۔ اور اس کارس باہر تھوک دیا جائے۔ تو پھر بھی روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ دوسرا شخص کہتا ہے کہ جس طرح دوائی کے کھانے پینے سے روزہ فاسد ہوتا ہے۔ اسی طرح ٹیکہ سے بھی فاسد ہوجاتاہے۔ دونوں میں سے کون حق پر ہے۔ ؟ (فقیر محمد اشرف از قلعہ میاں سلگہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مرقومہ میں تمباکو سے فاسد ہو جاتاہے۔ ٹیکہ سے نہیں کیونکہ تمباکو کا اثر تھو ک کے زریعے بے خبری میں معدہ میں ضرو ر جاتا ہے۔ جس کو انسان روک نہیں سکتا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 652

محدث فتویٰ

تبصرے