سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(461) نماز عید کھلے میدان میں یا عیدگاہ میں؟

  • 6258
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 689

سوال

(461) نماز عید کھلے میدان میں یا عیدگاہ میں؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کہتا ہے کہ عید کی نماز کھلے میدان میں پڑھنے کا حٰکم ہے الا یہ در صورت نذر بکر کہتا ہے عید گاہ میں بھی نماز پڑھنا جائزہے۔ اب زیدکھلے میدان میں جا کر عید پڑھتا ہے۔ خواہ اس کے ساتھ ایک آدمی بھی نہ ہو۔ عید گاہ میں نہیں پڑھتا کیا زید کو ایسا کرنا جازئز ہے۔ ؟ (سائل مذکور9)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں شک نہیں کہ نماز عید لےلئے آپﷺ نے کوئی عمارت یا دیوار نہ بنوائی تھی۔ اس لئے جہاں تک ہوسکے ویسا ہی چاہیے۔ لیکن زمانہ بدلنے سے قوانین بدل جاتے ہیں۔ آج ایسے افتادہ زمین کے خواب یا مقبوضہ ہونے جانے کا اندیشہ ہے۔ تو رفع فساد اور دفع مضرت کےلئے بنادی جائے تو جائز ہے۔  وَاللَّـهُ يَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ ﴿٢٢٠سورة البقرة

نوٹ۔ امرتسر میں عید گاہ اہل حدیث محاط بدیوار ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 618

محدث فتویٰ

تبصرے