السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیاعہد نبوی میں مسجد پختہ بنی تھی یا نہیں؟ اگر نہیں تو اب کوئی مسلمان خانہ کعبہ و مسجد اقصیٰ وٖغیرہ پر (جو آپ سے پہلے کی تعمیر شدہ ہے۔ ) قیا س کر کے مسجد پختہ بناسکتاہے۔ ؟ (عبدالغفار رضوی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پختہ مسجد حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں بمشورہ اصحاب کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین بنی تھی۔ اس وقت بھی چہ مگویئاں ہویئں تھیں۔ تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب میں فرمایاتھا۔ کہ میں نے پختہ مسجد اس لئے بنوائی ہے۔ کہ حدیث میں آیا ہے۔
"من بني مسجد الله بن الله له بيتا في الجنة"
’’یعنی جو کوئی اللہ کے لئے مسجد بنائے اللہ اس کے لئے جنت میں گھر بنائے گا۔‘‘ اس حدیث کو حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی لئے پیش کیا کہ اس کے معنی میں عموم جانا یعنی یہ سمجھاکہ کوئی مسجد بنائے ویسا ہی اس کا گھر بنے گا۔ خام بنائے تو خام پختہ بنائے تو پختہ۔ اس دلیل کو سب ناضرین نے سنا اورخاموش رہے۔ ثابت ہوا کہ پختہ مسجد اسی حدیث سے ثا بت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب