السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر زمیندار بیو پاری ۔ ملازم۔ کاردگر وغیرہ جس کی معاش کا زریعہ دارالاقامت سے بیرونی مماک میں ہے۔ اس کو علی الدوام اسی مقام پر جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے آدمی کےلئے قصرنماز ادا کرنے کے لئے کیا حکم ہے۔ ؟ درمیانی مسافت کے دن قصر نماز لازم آتی ہے یا س سے زیادہ دن مسافر ی کے لئے ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محدثین کے نزدیک بحکم بحدیث رتین روز کی نیت اقامت کرنے پر قصر کرنا جائز ہے چار روزہ کی کرے گا۔ تو قصر جائز نہ رہے گا۔ گھر سے نکلتے ہی قصر کا حکم لگ جاتا ہے۔ (1)۔ 6 شعبان 31ہجری)
---------------------------
1۔ یعنی بعض محدثین کا مسلک ہے۔ جو حجاج کے بعد فراغت تین روز کی اجازت سے مستبط ہے اور امام بخاری نے صحیح میں باب منعقعد کیا ہے۔ (باب ما جاء في تقصير وكم يفيم حتي يفصر ثم ذكر حديث ابن عباس قال اقام النبي صلي الله عليه وسلم تسعة عشر يقصر نحن) الخ پس انیس روز سے زائد سے اتمام ثابت ہے تاکہ تین سے زائد (ابوسعید شرف الدین دہلوی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب