سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(413) بغیر اجازت موذن کے اذان کہنی درست نہیں؟

  • 6210
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1078

سوال

(413) بغیر اجازت موذن کے اذان کہنی درست نہیں؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کہتا ہے کہ بغیر اجازت موذن کے اذان کہنی درست  نہیں ہے۔ چاہے وقت میں دیر ہوجائے۔ ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے کہنے کی دلیل زید کے پاس کوئی نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ امام کے ہوتے ہوئے  امامت کوئی نہ کرائےموذن مقرر ہوتے ہوئے اذان کوئی نہ کہے۔ لیکن وقت   پر کوئی موجود نہ ہو تو دوسرا کوئی شخص یہ کام کرئے۔ حدیث شریف میں آیا ہے خود آپﷺ کو خود کسی کام میں ایک دفعہ دیر ہوئی تو ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جماعت کرائی اور آپ دوسری رکعت میں اس کے  پیچھے کھڑے ہویئے۔ (جمادی الثانی 14 1335 ہجری)

تشریح

یہ واقعہ سفر کا ہے صبح کی نماز تھی۔ اور عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے جماعت کرائی آپﷺ نے ایک رکعت اس کے پیچھے پڑھی۔ صحیح مسلم مشکواۃ ص 53 ص54۔ ابو سعید شرف الدین دہلوی)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

جلد 01 ص 593

محدث فتویٰ

تبصرے