السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اہل حدیث کے کسی پرچے میں میں نے دیکھاہے۔ کہ برہنہ سر نماز پڑھنے کے جواز میں کوئی حدیث ہے۔ براہ کرم اس حدیث کو نقل فرمایئں کے کس کتاب میں ہے اس کا حوالہ بھی لکھ دیاجائے تو منت ہے۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
"قال ابو هريرة سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول من صلي في ثوب احد فليخالف بين طرفيه"
بخاری میں آپ ﷺ نے فرمایا ’’جو کوئی ایک کپڑے میں نماز پڑھے۔ ستر عورت ڈھانپ کر باقی ادھر ادھر کاندھوں پر ڈال لے۔‘‘ اس حکم میں سر ڈھانپنے کا ذکر نہیں لہذا ثابت ہوا کے سر ننگے نماز جائز ہے۔
ستر سر مرد کو واجب نہ سہی۔ مگر بحکم ۔ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ﴿٣١﴾سورة الأعراف
اورررسول اللہ ﷺ کا سرپر امامہ رکھنے سے عمامہ سنت ہے۔ اور ہمیشہ ننگے سر کو نماز کا شعار بنانا بھی ایجاد بندہ ہے۔ اور خلاف سنت گاہے چنیں کا حکم اور ہے اورشعار کا اور پس اول جائز ثانی ایجاد
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب