السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص جمعہ کے روز گھر سے مسجد میں آتے ہی چار رکعت صلواہ تسبیح پڑھتا ہے اور دو رکععت کو جمعہ سے پہلے نہیں پڑھتا۔ آیا اس کو دو رکعت سنت پڑھنا ضروری ہے۔ یا صلواۃ التسبیح؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صلواۃ التسبیح کاثبوت کسی صحیح حدیث سے نہیں اور دوگانہ مسجد کا ثبوت صحیح روایت سے ہے یہاں تک کہ خطبہ کی حالت میں بھی پڑھ لینے کا حکم ہے۔
صلواۃ التسبیح کی حدیث سنن ابی دائود۔ اور ابن ماجہ اور طبرانی و صحیح ابن خزیمہ ومستدرک حاکم میں مختلف طرق و الفاظ سے مروی ہے۔ اور ابن خزیمہ اور حاکم نے اس کو صحیح کہا ہے اور بعض محدثین نے بھی اس کی تصحیح کی ہے جس کی تفصیل الترغیب والترہیب منزری میں لکھا ہے کہ محدثین کی ایک جماعت نے اس کی تصیح کی ہے پس عدم صحت کا حکم ثابت نہیں اختلاف چیز ے دیگر است۔ تحقیق چیزے دیگر اور خظبہ جمعہ کے ساتھ صرف دو سنتو کے پڑھنے کا حکم ہے۔ زائد کا نہیں وہ بھی تخفیف کے ساتھ (ابوسعید شرف الدین دہلوی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب